تھائی رائیڈ کا علاج

تھائی رائیڈ ایک غدود ہے جو گردن کے سامنے والے حصے میں واقع ہوتا ہے اور ہارمونز پیدا کرتا ہے جو جسم کے مختلف افعال جیسے میٹابولزم، دل کی دھڑکن، اور جسم کی حرارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔ تھائی رائیڈ کی بیماری اس غدود کی غیر معمولی فعالیت کی وجہ سے ہوتی ہے، جس میں یا تو اس کی فعالیت بہت زیادہ ہو جاتی ہے (ہائپر تھیائی رائیڈزم) یا بہت کم (ہائپوتھائی رائیڈزم)۔

1. ہائپر تھائی رائیڈزم (Hyperthyroidism):

ہائپر تھائی رائیڈزم میں تھائی رائیڈ ہارمونز کی مقدار ضرورت سے زیادہ پیدا ہوتی ہے، جس سے جسم کی میٹابولک رفتار تیز ہو جاتی ہے۔

علامات:

  • تیز دھڑکن (Palpitations)
  • پسینے کی زیادتی
  • بے چینی اور اضطراب
  • وزن کا کم ہونا
  • تھکاوٹ اور کمزوری
  • نیند میں مشکلات
  • گردن میں سوجن

وجوہات:

  • گریوز کی بیماری: یہ ایک آٹومیون بیماری ہے جس میں مدافعتی نظام غدود کو غلط طور پر نشانہ بناتا ہے۔
  • نودولر گلوٹ: تھائی رائیڈ غدود میں گلٹیاں (nodules) بننا۔
  • دواوں کا اثر: کچھ دوائیں جیسے کہ تھائی رائیڈ ہارمون کی زیادہ مقدار بھی ہائپر تھائی رائیڈزم کا سبب بن سکتی ہیں۔

2. ہائپوتھائی رائیڈزم (Hypothyroidism):

ہائپوتھائی رائیڈزم میں تھائی رائیڈ ہارمونز کی پیداوار کم ہوتی ہے، جس سے جسم کی میٹابولک سرگرمیاں سست ہو جاتی ہیں۔

علامات:

  • وزن کا بڑھنا
  • تھکاوٹ اور سستی
  • سردی میں حساسیت
  • بالوں کا جھڑنا
  • یادداشت میں کمی
  • قبض
  • جلد کا خشکی ہونا
  • کمزور نیل

وجوہات:

  • ہائپوتھائی رائیڈزم کا آٹومیون وجہ: جیسے کہ Hashimoto’s thyroiditis، ایک بیماری جس میں مدافعتی نظام تھائی رائیڈ غدود کو نقصان پہنچاتا ہے۔
  • گلوٹ کا سائز بڑھنا: تھائی رائیڈ کے گلٹیاں یا نودولز کی موجودگی۔
  • نقصان دہ مواد یا ادویات: جیسے کہ تھائی رائیڈ کی جراحی یا تابکاری علاج۔

ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھی میں تھائی رائیڈ کی بیماریوں کا علاج مریض کی مکمل علامات، جسمانی حالت اور طرز زندگی کے مطابق کیا جاتا ہے۔ ذیل میں کچھ ہومیوپیتھک دوائیں ہیں جو ہائپر اور ہائپوتھائی رائیڈزم کے علاج کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں:

1. Calcarea Carbonica (ہائپوتھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جنہیں ہائپوتھائی رائیڈزم کی وجہ سے سردی لگتی ہے، تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے، اور وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ دوا معدہ، ہڈیوں اور جسمانی ساخت کی کمزوری کی علامات کو دور کرتی ہے۔

2. Natrum Muriaticum (ہائپوتھائی رائیڈزم):

  • جب تھائی رائیڈ کی بیماری کے ساتھ ذہنی دباؤ، افسردگی، اور تھکاوٹ ہو۔ یہ دوا ان افراد کے لیے ہوتی ہے جو جذباتی طور پر حساس ہوں اور زیادہ نمکین کھانا پسند کرتے ہوں۔

3. Lycopodium (ہائپوتھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جنہیں ہائپوتھائی رائیڈزم کی وجہ سے سستی اور جسمانی کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ ان مریضوں میں عام طور پر معدے کی خرابی اور نفسیاتی علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔

4. Thyroidinum (ہائپر تھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ہائپر تھائی رائیڈزم کے مریضوں کے لیے مخصوص ہے، جو زیادہ تھائی رائیڈ ہارمون کی پیداوار کی وجہ سے تیز دھڑکن، چڑچڑاپن، اور بے چینی کا سامنا کرتے ہیں۔

5. Spongia Tosta (ہائپر تھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جنہیں ہائپر تھائی رائیڈزم کے ساتھ سانس کی مشکلات، خشک گلا، اور تیز دل کی دھڑکن محسوس ہوتی ہو۔ خاص طور پر جب مریض کے حلق میں جلن اور خشکی محسوس ہو۔

6. Iodum (ہائپر تھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ہائپر تھائی رائیڈزم میں مفید ہوتی ہے جب مریض کو وزن میں کمی، زیادہ پسینے آنا، اور تیز دھڑکن محسوس ہو۔

7. Bromium (ہائپر تھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جنہیں گلے میں سوجن اور گلے کی خرابی کی علامات ہوں، اور جو جسمانی طور پر کمزور ہوں۔

8. Kali Iodatum (ہائپوتھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا اس حالت میں دی جاتی ہے جب مریض کو ہائپوتھائی رائیڈزم کی وجہ سے خشک جلد، بالوں کا جھڑنا، اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہو۔

9. Silicea (ہائپوتھائی رائیڈزم):

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے مفید ہے جو ہائپوتھائی رائیڈزم کی وجہ سے کمزوری، جسم کی سست روی، اور ناخنوں کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔

10. Sulphur (ہائپوتھائی رائیڈزم):

  • جب مریض کو سردی میں زیادہ حساسیت، بالوں کا جھڑنا اور سست روی محسوس ہو تو یہ دوا دی جاتی ہے۔

نتیجہ:

تھائی رائیڈ کی بیماریوں کا ہومیوپیتھک علاج فرد کی علامات کے مطابق کیا جاتا ہے۔ ہومیوپیتھک علاج میں دوا کی مقدار اور وقت کا تعین مریض کی حالت اور ضروریات کے مطابق ماہر ہومیوپیتھ کے مشورے سے کیا جانا چاہیے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top