موہکوں کا ہومیوپیتھک علاج Warts And Homeopathy

موہکے (Warts) جلد پر چھوٹے، سخت ابھار ہوتے ہیں جو انسانی پیپلوما وائرس (HPV) کے انفیکشن سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ عام طور پر ہاتھوں، پاؤں، چہرے، گردن اور جسم کے دوسرے حصوں پر پیدا ہو سکتے ہیں۔ موہکے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر وہ جسم کے حساس حصوں پر ہوں یا اگر انہیں چبھن اور رگڑ لگے۔ ہومیوپیتھی میں موہکوں کا علاج مریض کی علامات، موہکوں کی نوعیت، جگہ اور مریض کی مجموعی جسمانی و ذہنی حالت کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔

موہکے کیوں ہوتے ہیں؟

موہکے عموماً اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب HPV وائرس جلد کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے کچھ بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:

  1. کمزور قوت مدافعت: مدافعتی نظام کمزور ہونے سے HPV آسانی سے جسم میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔
  2. براہ راست رابطہ: کسی موہکے والے شخص کے ساتھ براہ راست جسمانی رابطے سے وائرس پھیل سکتا ہے۔
  3. گرمی اور نمی والی جگہیں: عام طور پر موہکے زیادہ تر گرمی اور نمی والی جگہوں جیسے سوئمنگ پولز یا عوامی غسل خانوں میں پھیلتے ہیں۔
  4. کسی زخم یا خراش سے انفیکشن: جلد پر زخم یا خراش ہونے سے وائرس جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

ہومیوپیتھک دوائیں برائے موہکے

موہکوں کے علاج کے لیے ہومیوپیتھی میں کئی دوائیں موجود ہیں جو موہکوں کی نوعیت، شدت، جگہ اور دیگر علامات کے مطابق استعمال کی جا سکتی ہیں۔

  1. تھوجا آکسیدنٹالیس (Thuja Occidentalis):
  • یہ موہکوں کے علاج میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوا ہے، خاص طور پر اگر موہکے نرم، پھولے ہوئے اور جلد کی اوپری سطح پر ہوں۔
  • اگر موہکے ہاتھوں اور انگلیوں پر ہوں یا جسم کے ایسے حصے میں ہوں جہاں وہ ظاہر ہوتے ہوں تو یہ دوا مفید ثابت ہوتی ہے۔
  1. نیٹرم میور (Natrum Muriaticum):
  • اگر موہکے خشک اور سخت ہوں، خاص طور پر ان لوگوں میں جو نمکین غذا پسند کرتے ہوں۔
  • یہ دوا ایسی صورت میں دی جاتی ہے جب موہکے بار بار واپس آتے ہوں اور مریض کو ڈپریشن یا تنہائی کا احساس ہو۔
  1. کاسٹیکم (Causticum):
  • ایسے موہکوں کے لیے جو موٹے اور بڑے ہوں، خاص طور پر اگر وہ چہرے، پلکوں یا ناک کے پاس ہوں۔
  • اگر موہکے جلن اور درد دیتے ہوں یا سردی میں شدت اختیار کرتے ہوں تو کاسٹیکم مفید ہوتی ہے۔
  1. ڈلس مارا (Dulcamara):
  • اگر موہکے گیلے اور مرطوب موسم میں زیادہ بڑھ جاتے ہوں یا جسم کے نم حصے جیسے بغلوں یا انگلیوں کے بیچ ہوں۔
  • یہ دوا ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جنہیں بارش کے موسم میں موہکوں کی شدت محسوس ہوتی ہے۔
  1. اینتیم کرودم (Antimonium Crudum):
  • موہکے موٹے، سخت اور غیر معمولی شکل کے ہوں اور خاص طور پر پاؤں پر ہوں۔
  • یہ دوا زیادہ کھانے کے شوقین افراد، خاص طور پر وہ جو تیز اور تلی ہوئی چیزیں پسند کرتے ہیں، کے لیے مفید ہے۔
  1. سلفر (Sulphur):
  • اگر موہکوں کے ساتھ جلد میں خارش اور جلن بھی ہو اور موہکے خشکی اور گرمی سے بڑھتے ہوں۔
  • سلفر ایسی حالتوں میں دی جاتی ہے جب موہکے رات کو زیادہ محسوس ہوں۔
  1. نائٹرک ایسڈ (Nitric Acid):
  • موہکے سخت اور تکلیف دہ ہوں، خاص طور پر اگر ان میں چبھن اور کٹنے جیسا درد ہو۔
  • یہ دوا ان لوگوں کے لیے دی جاتی ہے جنہیں موہکے کی وجہ سے جلن محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر پاؤں یا انگلیوں کے ناخنوں کے پاس۔

احتیاطی تدابیر

  • ذاتی صفائی: ہاتھوں اور جسم کو صاف رکھیں، خاص طور پر جب عوامی جگہوں جیسے سوئمنگ پولز کا استعمال کریں۔
  • چمڑے کی جوتیوں کا استعمال: اگر آپ کا پاؤں کے موہکوں کا مسئلہ ہے تو کھلی چمڑے کی جوتیوں کا استعمال کریں تاکہ نمی سے بچ سکیں۔
  • متاثرہ جگہ کو نہ کھجلائیں: موہکوں کو چھونے یا کھجلانے سے گریز کریں تاکہ وائرس پھیل نہ سکے۔

نوٹ

ہومیوپیتھک دوائیں ہمیشہ کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورے سے لینی چاہئیں، کیونکہ مریض کی انفرادی حالت اور علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے دوا اور اس کی مقدار کا تعین کیا جاتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top