ہرنیا کا علاج

ہرنیا (Hernia) ایک حالت ہے جس میں جسم کے کسی عضو یا ٹشور کا ایک حصہ اپنی معمول کی جگہ سے باہر نکل آتا ہے۔ یہ اکثر پیٹ کے علاقے میں ہوتا ہے، جہاں اندرونی اعضا یا ٹشوز کمزور جگہوں سے باہر دھکیل کر جلد کے نیچے آ جاتے ہیں۔ ہرنیا کی مختلف اقسام ہیں، اور ہرنیا کی نوعیت اور شدت کے مطابق علاج کیا جاتا ہے۔

ہرنیا کی اقسام:

  1. انگوائینل ہرنیا (Inguinal Hernia):
  • یہ سب سے عام قسم ہے اور عام طور پر مردوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ پیٹ کے نچلے حصے میں ہوتا ہے، جہاں آنت یا دیگر ٹشوز کو انگوائینل کینال کے ذریعے باہر دھکیل دیا جاتا ہے۔
  1. فیمورل ہرنیا (Femoral Hernia):
  • یہ زیادہ تر خواتین میں ہوتا ہے اور انگوائینل ہرنیا کے قریب ہوتا ہے۔ اس میں پیٹ کی دیوار میں کمزوری کی وجہ سے آنتیں باہر آ جاتی ہیں۔
  1. نابھائی ہرنیا (Umbilical Hernia):
  • یہ ہرنیا ناف کے قریب ہوتا ہے، جہاں پیٹ کی دیوار کمزور ہو جاتی ہے اور آنتیں باہر نکل آتی ہیں۔
  1. اسٹرینل ہرنیا (Hiatal Hernia):
  • اس میں معدے کا ایک حصہ سینے کی طرف بڑھتا ہے، جو سینے میں درد اور تیزابیت کا سبب بن سکتا ہے۔
  1. انکارسیٹڈ ہرنیا (Incarcerated Hernia):
  • اس حالت میں ہرنیا کے متاثرہ حصے میں خون کی فراہمی رک جاتی ہے، جو درد اور پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔
  1. اسیمیلیٹڈ ہرنیا (Recurrent Hernia):
  • جب ہرنیا کا علاج ہونے کے بعد دوبارہ وہی مسئلہ پیدا ہو جائے تو اسے اسیمیلیٹڈ ہرنیا کہا جاتا ہے۔

ہرنیا کی علامات:

  • جلد پر ایک اُبھراؤ: اکثر ہرنیا کی سب سے عام علامت یہ ہوتی ہے کہ پیٹ یا جسم کے کسی حصے پر ایک اُبھراؤ یا گانٹھ نظر آتی ہے۔
  • درد یا تکلیف: بعض اوقات ہرنیا درد یا تکلیف کا سبب بنتا ہے، خاص طور پر جب کھانسی، اٹھنے یا بوجھ اٹھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
  • دھچک یا کھنچاؤ: ہرنیا کے متاثرہ حصے میں کھچاؤ یا دھچک کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔
  • متاثرہ حصے میں سوزش: اگر ہرنیا میں پھنساؤ ہو، تو اس حصے میں سوزش اور خون کی فراہمی میں مشکلات آ سکتی ہیں۔

ہرنیا کی وجوہات:

  • کمزور پیٹ کی دیوار: جن لوگوں میں پیٹ کی دیوار کمزور ہوتی ہے، وہ زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
  • زیادہ وزن یا موٹاپا: جسم کا زیادہ وزن بھی ہرنیا کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
  • غلط طریقے سے وزن اٹھانا: غلط طریقے سے بوجھ اٹھانے سے پیٹ کے اندر دباؤ بڑھتا ہے اور ہرنیا ہو سکتا ہے۔
  • عمر: عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ پیٹ کی دیوار کمزور ہو جاتی ہے۔
  • حمل: خواتین میں حمل کے دوران پیٹ پر اضافی دباؤ ہرنیا کا سبب بن سکتا ہے۔
  • وراثت: بعض افراد کو وراثت میں پیٹ کی کمزور دیوار ملتی ہے، جو ہرنیا کا سبب بن سکتی ہے۔
  • چینی یا بلند فشار خون کی بیماری: ان بیماریوں کی وجہ سے بھی پیٹ کے اندر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔

ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک دوائیں ہرنیا کی علامات اور اس کی شدت کے مطابق دی جاتی ہیں۔ علاج کا مقصد درد کو کم کرنا، سوزش کو دور کرنا اور پیٹ کی دیوار کو مضبوط بنانا ہوتا ہے۔

1. Nux Vomica:

  • یہ دوا ان افراد کے لیے ہے جنہیں کھانے میں بے احتیاطی، زیادہ کھانے یا قبض کی وجہ سے ہرنیا ہوتا ہے۔ یہ دوا پیٹ کی تکلیف، جلن، اور گیس کی شکایات کو دور کرتی ہے۔

2. Belladonna:

  • اگر ہرنیا کی وجہ سے شدید درد اور سوزش ہو، تو یہ دوا مفید ہے۔ یہ دوا پیٹ کی دیوار میں جلن اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

3. Arnica Montana:

  • یہ دوا ان افراد کے لیے ہے جو ہرنیا کے بعد درد یا چوٹ محسوس کرتے ہیں۔ یہ دوا سوزش اور چوٹ کو کم کرتی ہے۔

4. Calcarea Fluorica:

  • یہ دوا پیٹ کی دیوار کی کمزوری اور ہرنیا کے علاج میں مفید ہے۔ یہ دوا جسم کی ساخت کو مضبوط کرتی ہے اور پیٹ کی دیوار کو تقویت دیتی ہے۔

5. Silicea:

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جن کی جلد یا پیٹ کی دیوار کمزور ہو اور ہرنیا کی شکایت ہو۔ یہ دوا جسمانی ٹشوز کو مضبوط کرتی ہے اور کمزوری کو دور کرتی ہے۔

6. Conium Maculatum:

  • یہ دوا ہرنیا کے ساتھ پٹھوں میں کمزوری اور شدید درد کے لیے دی جاتی ہے۔ یہ دوا پیٹ کے حصے میں کمزوری اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

7. Ratanhia:

  • جب ہرنیا کی وجہ سے جلن اور تیز درد ہو، تو یہ دوا مفید ہوتی ہے، خاص طور پر اگر درد باہر نکلنے والے حصے میں ہو۔

8. Cina:

  • یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہے جو بچوں میں ہرنیا کی حالت میں پائی جاتی ہے اور جنہیں درد اور تکلیف ہو رہی ہو۔

9. Natrum Muriaticum:

  • یہ دوا ذہنی اور جسمانی طور پر کمزوری کی حالت میں دی جاتی ہے، جب ہرنیا کی وجہ سے مریض کو مسلسل تکلیف ہو۔

10. Lycopodium:

  • یہ دوا پیٹ میں گیس، اپھارا اور ہرنیا کے مریضوں کے لیے دی جاتی ہے۔ یہ دوا جسمانی کمزوری اور ہاضمے کی تکلیف کو دور کرتی ہے۔

نتیجہ:

ہرنیا ایک پیچیدہ حالت ہے جس کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے۔ ہومیوپیتھی میں دوا کا انتخاب مریض کی علامات، کمزوری، درد اور حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ ہرنیا کا صحیح علاج اور مناسب ہومیوپیتھک دوا ماہر ہومیوپیتھ کے مشورے سے ہی کی جانی چاہیے تاکہ صحیح نتائج حاصل ہوں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top