مرگی (Epilepsy) ایک ایسی بیماری ہے جس میں دماغ کی برقی سرگرمیوں میں بے قاعدگی پیدا ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں دورے پڑتے ہیں۔ دورے کے دوران، مریض کو اچانک جھٹکے لگتے ہیں، ہوش ختم ہو سکتا ہے، جسم کے مختلف حصے مفلوج ہو سکتے ہیں، اور کبھی کبھار یادداشت عارضی طور پر متاثر ہو سکتی ہے۔ مرگی کی کئی اقسام ہیں، جیسے جنرلائزڈ (generalized) اور فوکل سیجرز (focal seizures)، جو دماغ کے مختلف حصوں میں واقع ہونے والی برقی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
ہومیوپیتھی میں، علاج کا مقصد ہر مریض کی انفرادی علامات اور دورے کے خاص حالات کے مطابق دوائی منتخب کرنا ہوتا ہے، تاکہ مرگی کے دوروں کی شدت اور تعداد کو کم کیا جا سکے۔
ہومیوپیتھک دوائیں برائے مرگی:
ہر دوا مخصوص علامات کی بنیاد پر تجویز کی جاتی ہے، اور یہ دوائیں ان مریضوں کے لئے زیادہ کارآمد ہوتی ہیں جن کی علامات ان دواؤں کی تفصیل سے میل کھاتی ہوں۔ کچھ اہم ہومیوپیتھک دوائیں اور ان کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
- Cuprum Metallicum
یہ دوا ان مریضوں کے لئے تجویز کی جاتی ہے جنہیں شدید جھٹکے لگتے ہیں، خاص طور پر جسم میں تشنج پیدا ہوتا ہے اور ہاتھ اور پیروں میں مڑاؤ (cramping) آتا ہے۔ اکثر یہ علامات کسی ذہنی دباؤ یا خوف کے بعد بڑھ جاتی ہیں۔ - Bufo Rana
اس دوا کا استعمال ان مریضوں کے لئے کیا جاتا ہے جنہیں دورے عموماً رات میں یا سوتے وقت آتے ہیں۔ ایسے مریض عام طور پر غنودگی محسوس کرتے ہیں اور ان کا رویہ کچھ غیر متوازن ہو جاتا ہے۔ اس دوا کی خاص علامت یہ ہے کہ مریض کے دورے میں شدت ہو سکتی ہے جب وہ غصے یا مایوسی کی حالت میں ہو۔ - Silicea
Silicea اُن مریضوں کے لئے تجویز کی جاتی ہے جنہیں دورے رات کے وقت زیادہ ہوتے ہیں اور جن کا جسم عموماً سرد رہتا ہے۔ ایسے مریضوں میں پسینہ بہت زیادہ آتا ہے، اور ان کے جسم میں کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، ان کی علامات میں شدت سردی کے موسم یا ٹھنڈی جگہوں پر آنے سے ہوتی ہے۔ - Arsenicum Album
یہ دوا ان مریضوں کے لئے مفید ہے جنہیں شدید بے چینی، اضطراب، اور خوف کا احساس رہتا ہے۔ Arsenicum Album ایسے مریضوں کو دی جاتی ہے جو اپنی صحت کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند رہتے ہیں اور جنہیں مستقل ایک انجانا سا خوف لاحق رہتا ہے۔ - Cicuta Virosa
Cicuta Virosa اُن مریضوں کے لئے استعمال ہوتی ہے جنہیں دورے کے دوران جسم میں جھٹکے لگتے ہیں اور گردن سخت ہو جاتی ہے۔ اس دوا کی خاص علامت یہ ہے کہ مریض کے دورے اکثر کسی جسمانی چوٹ یا حادثے کے بعد شروع ہوتے ہیں۔
احتیاط:
ہومیوپیتھی علاج میں مکمل تشخیص اور مریض کی انفرادی حالت کا تجزیہ کرنا بہت ضروری ہے۔ مرگی کا علاج کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورے سے ہی شروع کریں تاکہ دوا کی درست مقدار اور دوائی کا انتخاب کیا جا سکے۔