لقوہ (Bell’s Palsy)
لقوہ ایک نیورولوجیکل بیماری ہے جس میں چہرے کی ایک جانب کے عضلات مفلوج ہو جاتے ہیں۔ اس بیماری کی وجہ سے چہرے کا توازن متاثر ہوتا ہے اور ایک طرف کے چہرے کے عضلات حرکت نہیں کر پاتے، جس سے چہرے کی بناوٹ بدل جاتی ہے۔ یہ بیماری عموماً اچانک ہوتی ہے اور اس کی وجوہات میں وائرل انفیکشن، جیسے کہ ہیروپیز وائرس، شامل ہو سکتے ہیں۔
لقوہ کی علامات
- چہرے کی ایک طرف کا مفلوج ہونا – چہرے کا ایک حصہ ڈھلک جاتا ہے اور اس میں حرکت نہیں ہو پاتی۔
- آنکھیں بند کرنے میں مشکل – متاثرہ حصہ کی آنکھ پوری طرح سے بند نہیں ہوتی۔
- منہ کے کنارے سے تھوک بہنا – چہرے کی ساخت میں بگاڑ کی وجہ سے تھوک قابو میں نہیں رہتا۔
- ذائقے میں تبدیلی – کھانے کا ذائقہ محسوس کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
- کان کے پیچھے یا گردن میں درد – بعض اوقات اس بیماری میں کان کے پیچھے یا گردن میں ہلکا درد محسوس ہوتا ہے۔
- آواز سے حساسیت – کچھ لوگوں میں آوازوں کے لیے حساسیت پیدا ہو جاتی ہے۔
لقوہ کے علاج کے لیے بہترین ہومیوپیتھک ادویات
- کالی فاس (Kali Phosphoricum)
- علامات: ذہنی اور جسمانی تھکاوٹ، دماغی کمزوری، عضلات کی بے ترتیبی اور ضعف، چہرے کی بے حسی۔
- کاسٹیکم (Causticum)
- علامات: چہرے کے عضلات کا ڈھلک جانا، خشک اور سخت جلد، چہرے کی دائیں جانب کا مفلوج ہونا۔
- گلسیمیم (Gelsemium)
- علامات: کمزوری، سستی، عضلات میں لرزش، چہرے کے عضلات پر قابو نہ ہونا، سردی سے علامات میں شدت۔
- نکس وومیکا (Nux Vomica)
- علامات: چہرے کے عضلات میں کھچاؤ، غصہ اور چڑچڑا پن، نیند کی کمی۔
- پلساٹیلا (Pulsatilla)
- علامات: چہرے کی بائیں جانب کا مفلوج ہونا، نرم مزاج، رونے کی حالت، سردی اور ہوا سے آرام۔
- بیلاڈونا (Belladonna)
- علامات: چہرے کی سرخی، متاثرہ جانب جلن اور گرمائش، درد کے ساتھ عضلات کا ڈھلک جانا۔
- ایگنس کاسٹس (Agnus Castus)
- علامات: چہرے کی بے حسی، کمزوری، خاص طور پر بوڑھے لوگوں میں۔
- آرسینیکم البم (Arsenicum Album)
- علامات: جسمانی کمزوری، سردی سے علامات میں اضافہ، چہرے کی سوجن، بے چینی۔
- کالی کارب (Kali Carbonicum)
- علامات: چہرے کی جلد پر دباؤ محسوس ہونا، خاص طور پر چہرے کی بائیں جانب، رات میں شدت۔
- کونیم (Conium)
- علامات: عضلات کی کمزوری، چہرے کی ایک طرف کا مفلوج ہونا، چہرے کی بے حسی اور سن ہونا۔
یہ ہومیوپیتھک ادویات مخصوص علامات کے مطابق منتخب کی جاتی ہیں اور علاج کے دوران کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ لینا ضروری ہے۔