رعشہ: ہومیوپیتھی کے ذریعے بیماری پر قابو پانے کے طریقے

رعشہ (Tremors) ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم یا کسی حصے میں غیر ارادی طور پر لرزش ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر ہاتھوں، پیروں، گردن، یا چہرے میں ظاہر ہوتا ہے، اور کبھی کبھار یہ پورے جسم میں محسوس ہوتا ہے۔ رعشہ کے مختلف اقسام ہو سکتے ہیں، جیسے آرام کے دوران رعشہ (resting tremor)، اور حرکت کرنے پر ہونے والا رعشہ (action tremor)۔

رعشہ کی وجوہات:

  1. پارکنسن کی بیماری: یہ بیماری اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتی ہے اور ہاتھوں، پیروں، یا جسم کے دیگر حصوں میں لرزش پیدا کرتی ہے۔
  2. اضطراب یا تناؤ: ذہنی دباؤ یا زیادہ فکر کی حالت میں بھی رعشہ پیدا ہو سکتا ہے۔
  3. عمر کا بڑھنا: بوڑھے افراد میں جسم میں لرزش کی شکایت بڑھ سکتی ہے۔
  4. خون کی کمی: آئرن کی کمی یا اینیمیا بھی رعشہ کا سبب بن سکتی ہے۔
  5. ادویات کے اثرات: کچھ ادویات کے استعمال سے بھی رعشہ ہو سکتا ہے۔
  6. الکحل یا نشے کی عادت: الکحل کا زیادہ استعمال یا نشے کی حالت میں بھی رعشہ کا سامنا ہو سکتا ہے۔
  7. ہائپرتھائیروئڈزم: تھائیرائیڈ کی بیماری، خاص طور پر تھائیرائیڈ ہارمون کا زیادہ ہونا، رعشہ کا سبب بن سکتا ہے۔
  8. دماغ کے مسائل: دماغ کے کسی حصے میں کوئی مسئلہ بھی رعشہ پیدا کر سکتا ہے۔
  9. وراثت: بعض اوقات رعشہ جینیاتی طور پر بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

رعشہ کی علامات:

  1. ہاتھوں میں لرزش: ہاتھوں میں بے قابو حرکت یا لرزش محسوس ہوتی ہے۔
  2. پاؤں میں لرزش: بعض اوقات پاؤں یا ٹانگوں میں بھی لرزش محسوس ہوتی ہے۔
  3. چہرے میں لرزش: چہرے کے بعض حصے جیسے ہونٹ یا جبڑے میں بھی رعشہ آ سکتا ہے۔
  4. دھندلا نظر آنا: رعشہ کی شدت کی وجہ سے نظر دھندلا بھی محسوس ہو سکتا ہے۔
  5. آرام کی حالت میں رعشہ: بعض اوقات اس کا آغاز آرام کی حالت میں ہوتا ہے، جیسے ہاتھوں کا بے قابو حرکت کرنا۔

ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک دوائیں رعشہ کے مختلف اقسام کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ دوا جسم کے نیورولوجیکل سسٹم کو متوازن کرتی ہیں اور اعصابی مسائل کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

1. Gelsemium:

  • علامات: رعشہ کی حالت میں جسم میں کمزوری اور سستی، مریض ذہنی دباؤ یا فکر کا شکار ہوتا ہے۔
  • استعمال: جب رعشہ تھکاوٹ اور ذہنی دباؤ کے باعث ہو۔

2. Argentum Nitricum:

  • علامات: ہاتھوں میں شدید لرزش، خاص طور پر تناؤ یا فکر کی حالت میں۔
  • استعمال: جب اضطراب یا فکری دباؤ کی وجہ سے رعشہ ہو۔

3. Zincum Metallicum:

  • علامات: جسم کے مختلف حصوں میں رعشہ، خاص طور پر ہاتھوں اور پیروں میں۔
  • استعمال: جب رعشہ کا سبب اعصابی کمزوری یا تھکاوٹ ہو۔

4. Causticum:

  • علامات: جب رعشہ کے ساتھ درد یا عضلات میں کھچاؤ ہو۔
  • استعمال: جب جسم کے کسی حصے میں رعشہ اور کھچاؤ کا سامنا ہو۔

5. Nux Vomica:

  • علامات: ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، یا الکحل کے زیادہ استعمال سے رعشہ ہو۔
  • استعمال: جب رعشہ کا سبب نیند کی کمی، زیادہ تناؤ، یا الکحل ہو۔

6. Cicuta virosa:

  • علامات: جب ہاتھوں اور پیروں میں شدید رعشہ ہو، اور مریض میں چکر آنا۔
  • استعمال: جب دماغی مسائل کی وجہ سے رعشہ ہو، جیسے کسی حادثے یا چوٹ کے بعد۔

7. Kali Phosphoricum:

  • علامات: اعصابی کمزوری اور جسم میں لرزش، ساتھ ہی ذہنی تھکاوٹ۔
  • استعمال: جب رعشہ کی حالت میں جسم میں کمزوری محسوس ہو اور دماغی دباؤ ہو۔

8. Lachesis:

  • علامات: جب رعشہ کا سبب خون کی گردش کا مسئلہ ہو، اور مریض میں چڑچڑا پن ہو۔
  • استعمال: جب رعشہ کے ساتھ جسم میں سوزش یا خون کی گردش کی تکلیف ہو۔

9. Phosphorus:

  • علامات: ہاتھوں اور پیروں میں شدید رعشہ، اور مریض کا جسم کمزور محسوس ہو۔
  • استعمال: جب رعشہ کے ساتھ کمزوری محسوس ہو اور مریض تھکا ہوا محسوس کرے۔

10. Conium Maculatum:

  • علامات: جب رعشہ کا آغاز بوڑھے افراد میں ہو، اور جسم میں کمزوری اور سستی محسوس ہو۔
  • استعمال: جب رعشہ بوڑھی عمر کی وجہ سے ہو اور جسم میں کمزوری ہو۔

نتیجہ:

ہومیوپیتھک دوائیں رعشہ کی علامات کو کم کرنے اور اعصابی سسٹم کی حالت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ تاہم، رعشہ کا مکمل علاج مریض کی علامات اور حالت کے مطابق کیا جاتا ہے، اور اسے ایک ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ لے کر شروع کرنا چاہیے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top