خراٹے تب آتے ہیں جب سانس کی نالی میں کسی رکاوٹ کی وجہ سے ہوا کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ یہ رکاوٹ اکثر زبان، گلے، یا ناک کے پیچھے والے حصے میں ہوتی ہے اور اس سے ہوا کا بہاؤ مشکل ہوجاتا ہے۔ جب یہ ہوا محدود جگہ سے گزرتی ہے تو گلے کے نرم عضلات کمپن کرتے ہیں جس کی وجہ سے خراٹے کی آواز پیدا ہوتی ہے۔
خراٹوں کے اسباب:
- موٹاپا: جسم میں چربی زیادہ ہونے سے گلے کی نالی پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے خراٹے آ سکتے ہیں۔
- ناک کی بندش: زکام، الرجی، یا ناک کی ہڈی کے ٹیڑھے پن کی وجہ سے سانس کی نالی میں رکاوٹ ہوتی ہے۔
- سونے کی پوزیشن: اکثر کمر کے بل سونے سے زبان پیچھے کی طرف ہو جاتی ہے، جس سے خراٹے آتے ہیں۔
- الکحل کا استعمال: الکحل گلے کے پٹھوں کو زیادہ ڈھیلا کر دیتا ہے، جس سے خراٹے بڑھ جاتے ہیں۔
- عمر اور جینیات: عمر بڑھنے سے بھی خراٹے بڑھ سکتے ہیں، اور بعض اوقات یہ جینیاتی طور پر بھی ہوتا ہے۔
خراٹوں کے لئے ہومیوپیتھک علاج:
ہومیوپیتھی میں خراٹوں کا علاج ان کی وجوہات اور علامات کے مطابق کیا جاتا ہے۔ کچھ مشہور ہومیوپیتھک میڈیسن میں شامل ہیں:
- Opium: جب خراٹے زیادہ گہری نیند میں آتے ہیں اور سانس رکنے جیسی کیفیت بھی محسوس ہو۔
- Kali Bichromicum: جب ناک میں رکاوٹ ہو اور گاڑھی، چپچپی رطوبت خارج ہو رہی ہو۔
- Lemna Minor: ناک کی بندش اور پولیپس کی صورت میں جب خراٹے زیادہ آتے ہوں۔
- Lachesis: جب گلے کی سوزش اور دائیں طرف زیادہ مسائل ہوں۔
- Nux Vomica: جب خراٹے الکحل کے استعمال یا بہت زیادہ کھانے کے بعد آتے ہوں۔
ان میڈیسنز کے استعمال سے پہلے کسی ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ لینا ضروری ہے تاکہ علاج میں مؤثر اور محفوظ طریقے سے مدد مل سکے۔